Share:

Urdu poetry 

ان سے ملنے کی امید نظر نہیں آتی
دل بیتاب ہے کوئی خبر نہیں آتی

چرچا تھا سارے شہر میں جس دھن کا
اب کسی کو وہ آواز شام و سحر نہیں آتی

میرے تنہائی میں رہتے تھے صدا سات میرے
الٰہی! پھر انہیں میری یاد کیونکر نہیں آتی

اِک اُداسی چھاگی ہے دیار دل میں
مدت ہوئی کہ رونق میرے گھر نہیں اتی

کیسے بھول جاؤں حماد وہ خوبصورت لمحے
کہ گزری ہوئی گھڑی دوبارہ پھر نہیں اتی

کوئی تبصرے نہیں