صلہ رحمی کا عجیب واقعہ

Share:

 

ایک مرتبہ سورہ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو خیرات کرنے کا حکم دیا اور فرمایا اور کچھ نہ ہو تو زیور ہیں کو خیرات کر دیحضرت زینب رضی اللہ عنہا نے یہ حکم سن کر اپنے خاوند حضرات عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اندر جا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اگر کچھ خارج نہ ہو تو جو کچھ مجھے فخر کرنا ہے وہ میں تمہیں کو دے دوں تم بھی تو ہوتا جو مجرب عبداللہ بن مسعود 
رضی اللہ انہوں نے کہا کہ خود تم جاکر پوچھو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ صبح صبح مسجد نبوی کے دروازے پر ہوئی اور وہ دیکھا گیا کہ بیوی اور کھڑی تھی اور وہ بھی ایسی ضرورت سے آئی تھی ہیبت کے مارے ان کو جرت نہ پڑتی تھی کہ اندر جاکر خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھتی ہیں حضرت بلال رضی اللہ انہوں نے دونوں نے کہا کہ حضرت سے جا کر کہہ دو اور تھوڑی پوچھتی ہیں کہ ہم لوگ اپنے کاموں اور یتیم بچوں پر جو ہماری گود میں ہو صدقہ کر سکتے ہیں یا نہیں بلال رضی اللہ انہوں نے چلتے چلتے یہ بھی کہہ دیا کہ تم یہ نہ کہنا کہ ہم کون ہیں حضرت بلال رضی اللہ انہوں نے عرض کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کون پوچھتا ہے حضرت بلال رضی اللہ عنہ کا ایک قبیلہ انصار کی بیوی ہے اور ایک زینب رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کون زینب انہوں نے کہا کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو ان کو دور ہوا ملے گا قرابت کی پاسداری کا علاقہ اور صدقہ کرنے کا علاج دہ بخاری و مسلم

کوئی تبصرے نہیں